Kitab Rishta
SARMYADARI AUR SOCIALISM سرمایہ داری اور سوشلزم
SARMYADARI AUR SOCIALISM سرمایہ داری اور سوشلزم
Couldn't load pickup availability
کتاب کا نام: سرمایہ داری اور سوشلزم
مصنف: ڈاکٹر مبارک علی
تاریخ میں سرمایہ داری بدلتی رہی ہے۔ ابتدائی سرمایہ داری کو تاجرانہ Merchant)
(Capitalism کہا جاتا تھا۔ اس میں تاجر ایک منڈی سے سستا مال خرید کر دوسری منڈی
میں مہنگے داموں فروخت کر کے منافع حاصل کرتا تھا۔ صنعتی انقلاب کے بعد ایک نیا سرمایہ داری کا نظام پیدا ہوا۔ یہ سرمایہ دار فیکٹریوں کے مالک تھے اور زیادہ سے زیادہ منفعتی پیداوار کے ذریعے دُنیا بھر کی منڈیوں میں اُن کی فروخت کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کرتے تھے۔ پھر سرمائے کی تیسری شکل فنانس کیپٹل ازم کی صورت میں آئی۔ اس میں بڑی بڑی تجارتی کمپنیاں بنیں جنہوں نے آزاد منڈی کے نظریئے کے تحت بے تحاشا سر مایہ اکٹھا کیا۔ موجودہ دور میں سرمایہ داری نے معاشرے کے ہر شعبے کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ سرمایہ داری
کے اس جارحانہ عمل کو روکنے کے لیے سوشل ازم کا نظریہ آیا تھا مگر وہ سرمایہ داری کا مقابلہ زیادہ دیر تک نہیں کر سکا۔
اس وقت سرمایہ داری نے جو عالمگیریت حاصل کرلی ہے اُس میں ایشیاء اور افریقہ کے غریب ملکوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ اُن کے قدرتی وسائل اور ان کی مارکیٹیں سرمایہ دار ملکوں کی گرفت میں ہیں۔ سرمایہ داری کا یہ نظام غریبوں کے خون و پسینے کی کمائی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نئی ٹیکنا لوجی غریبوں کی نسلوں کا خاتمہ کر کے صرف سرمایہ دار کے وجود کو باقی رکھے گی۔
ان حالات میں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا سوشل ازم ایک نئی توانائی کے ساتھ اُبھر سکے گا اور کیا وہ انسانیت کو سرمایہ داروں کی گرفت سے آزاد کر سکے گا؟
Share
